حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،معروف عالم دین،اسکالر شیخ فدا علی حلیمی نے یوم وفات کی مناسبت سے خطاب میں کہا کہ: حضرت خدیجہ کی ذات ہمارے لیے نمونہ عمل ہے ۔ مسلمان بغض حضرت زہرا میں کائنات کی اس عظیم ہستی کو بھلا بیٹھا ہے۔
جامع مسجد صاحب الزمان چھورکاہ شگر میں محسنہ اسلام حضرت خدیجہ کی وفات کی مناسبت سے خطاب کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ: حضرت خدیجہ وہ ذات ہے جس کی تعریف خدا اورا س کے رسول نے کی ہے۔ پیغمبر اکرم کی جدوجہد اور حضرت خدیجہ کی راہ خدا میں دی جانے والی مالی قربانی نے دین محمد کو کامیابی سے ہم کنار کیاحضرت خدیجہ امہات المومنین ہونے کے ساتھ ساتھ قبول اسلام کی اولین مجاہدہ بھی ہے کیونکہ جہالت کے اس دور میں جب پیغمبر اسلام نے اعلان رسالت کیاتو سب سے پہلے حضرت خدیجہ نے پیغمبر اسلام کی اس صدا پر لبیک کہتے ہوے اسلام قبول کیں۔ لیکن افسوس کا مقام ہے کہ مسلمانوں نے محسنہ اسلام کو ہی بلا دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ: مسلمانوں نے حضرت خدیجہ کی قربانیوں کو اس لیے بھلا دیا کہ اگر حضرت خدیجہ کو یاد رکھیں گے تو اس میں حضرت زہرا کا بھی ذکر ہوگا اس لیے حضرت زہرا کی ضد میں حضرت خدیجہ کی عظیم قربانی کو ہی فراموش کردیا۔ لہذا ہمیں ہر حالت میں حضرت خدیجہ کی قربانیوں اور دینی خدمات کو یاد رکھ کر اس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
استاد حوزہ شیخ حلیمی نے حضرت خدیجہ کے فضائل بیان کرتے ہوئے کہاکہ: آپ فضائل میں منحصر بفرد ہیں۔ اولین مسلمان، اولین نمازگزار جماعت کے ساتھ، اولین زوجہ رسول،اولین ام المومنین،خواتین کی اولین مددگار رسول، جس کی نسل کوثر، جس کے مال کو ووجدک عائلافاغنی کہاہے، جس کو خدا اور جبرائیل نے سلام کہاہے جس کی وفات پر پیغمبر خدا نے پورے سال کو عام الحزن یعنی غم کاسال قرار دیا۔یہ سب آپ کامقام اور کمالات و فضائل ہیں۔
شیخ فدا علی حلیمی نے اپنی گفتگو میں حضرت خدیجہ کی نمایاں خصوصیات اور اوصاف کی جانب بھی اشارہ کرتے ہوئے ہوئے ان کوانسانیت کے لیے نمونہ قراردیا اور کہاکہ: خدا شناسی، شجاعت، خداکی راہ میں قربانی،ہر حالت میں حق کی حمایت، شریک حیات کے انتخاب میں دنیوی معیارات پر الہی معیارات کو مقدم کرنے یعنی ایمان،سیرت کی پاکیزگی،صداقت اور ایمان کو ظاہری شہرت مال ودولت پر مقدم کرنا حضرت خدیجہ کے نمایاں اوصاف میں شامل ہیں ۔اسی وجہ سے خدانے آپکی نسل کو کوثر قرار دیا۔اور آپ کی نسل سے ہی پیغمبر کی نسل باقی ہے ۔